حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی کی طرف سے جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری مسلمانوں پر ظلم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کشمیر کی نجات کے لیے ایک دوسرے کا دست و بازو بنیں۔
گذشتہ چند دنوں سے ہندوستان پورے کشمیر پر قبضہ کرنے کے درپے ہے۔ ہندوستان اس حسین خطے کو اپنے کنٹرول میں لینے کی کوشش کررہا ہے۔ کاش ہندوستانی حکومت سفارتی راستہ اختیار کرتی لیکن اس نے طاقت کے راستے کو ترجیح دی اور وہاں بہت زیادہ فوج بھیج کر کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد کو خاک و خون میں ملا دیا یا انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
کشمیر ایک سر سبز علاقہ ہے۔ کشمیر میں سیر و سیاحت کی متعدد جگہیں ہیں۔ کشمیر کئی سالوں سے دو ریاستوں میں تقسیم ہوچکا ہے۔ ایک ریاست پاکستان جبکہ دوسری ریاست ہندوستان کے کنٹرول میں ہے۔ کشمیر کی اکثریت مسلمان ہیں۔
مسئلہ کشمیر کا حل صرف سفارتکاری سے ممکن ہے۔ مسلمانان عالم اس مسلم اکثریتی علاقے کو نظرانداز نہ کریں اور اپنے مسلمان بھائیوں کو ہندوستان کے مظالم سے نجات دلوائیں۔ کیونکہ اس حوالے سے غیر جانبداری دکھانے والے خدا کے ہاں جواب دہ ہوں گے۔
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی اداروں سے کوئی امید نہیں ہے۔ ان کا مفاد مسلمانوں اور ہندوؤں کے ایک دوسرے کے ہاتھوں قتل ہونے میں ہے۔ مسلمان احساس ذمہ داری کا ثبوت دیں ورنہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ان کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا۔
ناصر مکارم شیرازی (قم المقدس)
19اگست2019